Friday, January 21, 2011

Written today

کیف میں نغمے گاتا جا
دل کی صدا سنواتا جا
ہوش میں سب تو کھو دے گا
مستی میں لہراتا جا
جتنے ذہن اتنے افسانے
"سنتا جا شرماتا جا"
جان لیا تو جوکھم ہے
سب کو تو بہلاتا جا
ایک تماشہ ہے دنیا
کھوتا جا اور پاتا جا
ہم تجھ کو بہلاتے ہیں
تو ہم سے منواتا جا

No comments:

Post a Comment