Saturday, January 15, 2011

اس شہر کو کیوں جل جانے دو؟

جو خبر وہاں سے آتی ہے
وہ لرزاتی تڑپاتی ہے
وہ کرب و بلا ، نالہ و الم
کہ سوچ ہی پتھرا جاتی ہے

کیوں جان ہے ارزاں انسان کی
آدرشوں کے مہنگے ہیں علم
کیوں ہلکے ہیں ایمان وہاں
بھاری ہے تفاوت دیر و حرم

وہ شہرکہ مونس و ہمدم تھا
وہ شہر کہ ضامن و مسکن تھا
جو شہر عروس منوّر تھا
اس شہر میں غارت و فتنہ و غم ؟

کیوں شہر نگاران ویران ہے؟
کس نے چھینا ہے اس کا امن ؟
اس شہر کو تم جل جانے دو ؟
اس شہر کو کیوں جل جانے دو؟

No comments:

Post a Comment