Now it is dargah of Baba Fareed, he is called ganj-e-shakar. Who has thought that we will see people dying on the shrine of one devoted to love and peace.
فکر کیجئے نہ ذرا ، بات ہے معمول کی
وہ دھماکہ اور تھا، یہ دھماکہ اور ہے
یہ پڑا اس گال پے، وہ پڑا اس گال پے
وہ طمانچہ اور تھا ، یہ طمانچہ اور ہے
No comments:
Post a Comment